یمن کی تیل بندرگاہ پر امریکی فضائی حملے سے ہلاکتوں کی تعداد 74 ہوگئی
یمن میں تیل بندرگاہ پر امریکی فضائی حملے میں 74 افراد جاں بحق ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق یمن کے حوثی باغیوں نے کہا ہے کہ جمعرات کو راس عیسیٰ کی تیل بردار بندرگاہ پر امریکی فضائی حملے میں کم از کم 74 افراد ہلاک اور 126 سے زائد زخمی ہو گئے۔
امریکا کا بیان
امریکی سینٹرل کمانڈ نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر جاری بیان میں کہا کہ جمعرات کو امریکی افواج نے مغربی یمن میں واقع راس عیسیٰ میں تیل کی بندرگاہ پر حملہ کیا۔
بیان میں کہا گیا کہ امریکی افواج نے حوثیوں کی ایندھن فراہمی منقطع کرنےکیلئے حملہ کیا۔ یہ حملہ حوثیوں کی ایندھن کی فراہمی اور مالی وسائل کو ختم کرنے کیلئے کیے گئے۔
امریکی سینٹرل کمانڈ کا کہنا ہے کہ اس کارروائی کا مقصد حوثیوں کو اقتصادی طور پر نشانہ بنانا ہے، نہ کہ یمن کے عوام کو نقصان پہنچانا۔
پسِ منظر
حوثیوں نے اکتوبر 2023 میں غزہ میں جنگ کے آغاز کے بعد بحیرہ احمر، خلیج عدن اور اسرائیلی سرزمین کی جانب جانے والے جہازوں کو نشانہ بنانا شروع کیا تھا۔ تاہم جنوری میں عارضی جنگ بندی کے دوران یہ حملے روک دیے گئے تھے۔
مارچ کے آغاز میں اسرائیل نے غزہ کی تمام تر رسد بند کر دی اور 18 مارچ کو اپنی فوجی کارروائیاں دوبارہ شروع کر دیں، جس سے مختصر جنگ بندی بھی ختم ہو گئی۔
اسرائیل کی جانب سے غزہ کا محاصرہ دوبارہ شروع ہونے پر حوثیوں نے بحری جہازوں پر دوبارہ حملوں کی دھمکی دی، جس کے بعد امریکا نے بھی ان پر فضائی حملوں کا آغاز کیا۔