ہر وقت پیاس محسوس ہوتی ہے؟ تو یہ کسی سنگین مرض کی نشانی بھی ہوسکتی ہے
پیاس کا احساس ہمارے جسم کا ایسا ذریعہ ہے جو بتاتا ہے کہ اسے پانی کی ضرورت ہے تاکہ وہ اپنا کام درست طریقے سے کرسکے۔

گرم موسم یا جسمانی مشقت کے بعد پیاس لگنا کوئی غیرمعمولی بات نہیں۔
مگر جب آپ کو مسلسل پیاس کا احساس ہو اور پانی پینے کے بعد بھی سکون محسوس نہ ہو تو یہ کسی طبی مسئلے کی نشانی ہوسکتی ہے۔
تو وہ وجوہات جانیں جو ہر وقت پیاس کا احساس دلانے کے پیچھے چھپی ہوسکتی ہیں۔
ڈی ہائیڈریشن
ڈی ہائیڈریشن کا مطلب یہ ہے کہ ہمارے جسم کو پانی کی کمی کا سامنا ہو رہا ہے اور اسے اپنے معمول کے افعال کے لیے مناسب مقدار میں پانی دستیاب نہیں۔
پیاس ڈی ہائیڈریشن کی بنیادی علامت ہے اور جسم کو ڈی ہائیڈریشن کا سامنا متعدد وجوہات کے باعث ہوسکتا ہے جیسے ورزش، ہیضہ، قے اور بہت زیادہ پسینے کا اخراج۔
پیاس کے علاوہ ڈی ہائیڈریشن کی دیگر علامات میں پیشاب کی گہری رنگت، معمول سے کم پیشاب آنا، منہ خشک ہونا، جِلد خشک ہونا، تھکاوٹ یا سر چکرانے کا احساس اور سر درد شامل ہیں۔
ذیابیطس
چونکہ ذیابیطس کے مریض بہت زیادہ پیشاب کرتے ہیں، اس کی وجہ سے انہیں پیاس بھی بہت زیادہ لگتی ہے۔
اسی طرح بلڈ شوگر کی سطح بڑھنے پر جسم شکر کو خارج کرنے کے لیے ٹشوز سے پانی کو کھینچتا ہے۔
پانی سے جسمانی توانائی میں اضافہ ہوتا ہے اور کچرے کو خارج کرنے میں مدد ملتی ہے، مگر جب ٹشوز سے پانی کو کھینچا جاتا ہے تو دماغ ہمیں ہر وقت پیاس لگنے کا سگنل بھیجتا رہتا ہے۔